اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔اسلام آباد میں ایچ الیون پولیس لائنز، فیض آباد، زیروپوائنٹ سمیت کئی مقامات پرمشتعل افراد نے جلائو گھیرائو کیا۔پولیس پر پتھرائو کیا جبکہ پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی۔ادھر پشاور میں پولیس اور مشتعل کارکنان کے درمیان جھڑپوں میں چار افراد جاں بحق ہوگئے۔
پشاور کی شیرشاہ روڈ پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔شیرشاہ روڈ پر پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے ایدھی ایمبولینس کو روکا، مریض کو اُتارا اور ایمبولینس کو توڑ پھوڑ کے بعد اسے نذر آتش کر دیا۔ مشتعل مظاہرین نے ریڈیو پاکستان کی عمارت پر بھی دھاوا بول دیا اور عمارت میں گھس کر سرکاری سامان لوٹ لیا اور عمارت کو آگ بھی لگادی۔
ڈی جی ریڈیو پاکستان طاہر حسن نے کہا کہ مشتعل افراد مسلح ہیں اور انہیں وہاں موجود خواتین عملے پر بھی تشدد کیا۔ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق اسپتال میں اب تک 27 زخمی اور 4 لاشوں کو لایا گیا ہے، زخمی اور جاں بحق افراد کو گولیاں لگی ہیں۔ترجمان کے مطابق زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے، جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہوئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی کابینہ نے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں فوج تعینات کرنےکی منظوری دی۔ جس کے بعد مختلف مقامات پر فوج کو تعینات کردیا گیا۔وزارت داخلہ کی سفارش پر آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی ، معاشی اور سکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا۔
Comments are closed.