پاکستان کے چیف جسٹس نے کہا کہ فوج کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ ملک کا دفاع کرنا ہے، لہذا وہ کاروباری سرگرمیوں سے گریز کرے۔ انہوں نے اس کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی حکومت سے اپنے عزم پر عمل درآمد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
پاکستان سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بدھ کے روز تجارتی مقاصد کے لیے فوج کی زمین کے استعمال کے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ “ہر ایک کو اپنے مینڈیٹ میں رہنا چاہیے، فوج اپنا کام کرے، عدالتیں اپنا کام کریں۔”
ایک تین رکنی بنچ کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ “فوج نے دی گئی زمین پر شادی ہالز اور دیگر کام شروع کر رکھے ہیں۔ اور اٹارنی جنرل اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ فوج صرف دفاع کا کام کرے گی کاروبار نہیں۔”
اس پر اٹارنی جنرل نے جواباً کہا کہ “اصول تو یہی ہے کہ سب اپنا اپنا کام کریں۔”
چیف جسٹس نے اس پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ “اگر آپ کو ایسی ہدایات ہیں تو عدالت کو یقین دہانی کرا دیں۔”
Comments are closed.