اسلاموفوبیا خاتمے کیلئے اقوام متحدہ خصوصی نمائندہ مقرر،سخت قوانین بنائے،پاکستان

پاکستان نے دنیا میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا اور مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک روکنے کے لئے اقوام متحدہ ایک خصوصی نمائندہ تعینات کرے اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر سخت قوانین بنائے جائیں۔

پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے سربراہ کی حیثیت سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر اور سیکرٹری جنرل کے ہمراہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے حوالے سے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ تقریب کی مشترکہ صدارت کی۔

اپنے افتتاحی خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحانات پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر غیرمنصفانہ انداز میں نشانہ بنایا جا رہا ہے اور افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ رپورٹ بھی نہیں ہورہا۔ان کا کہنا تھا کہ معصوم مسلمانوں کے خلاف تشدد اور دہشتگردی کے واقعات کی صورت میں اسلاموفوبیا کے خطرات بعض اوقات توجہ حاصل کرتے ہیں لیکن مختلف ممالک میں موجود مسلم کمیونٹیز کے خلاف نفرت انگیزی، استحصال کے حوالے سے امتیازی سلوک پر توجہ نہیں دی جاتی۔

 بلاول بھٹو زرداری نے اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے ٹھوس عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے ، مسلمانوں کے مقدس مقامات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مذہب کی بنیاد پر نفرت و اشتعال انگیز بیانات و تقاریر کے خاتمے کے سخت قوانین بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اسلاموفوبیا کے واقعات میں ملوث افراد کے کڑے احتساب کے لئے قومی اور بین الاقوامی سطح پر قوانین اور عدالتی نظام بنائیں جائیں۔

اس موقع پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر کاسابا کروسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بین الاقوامی قوانین مذہبی آزادی کی ضمانت دیتے ہیں، اسلاموفوبیا اور مختلف مذاہب کے خلاف امتیازی سلوک کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، بدقسمتی سے جب تعلیم کا شعبہ مخصوص گروہوں کے ہاتھوں ہائی جیک ہو جاتا ہے، یا سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے دیگر برادری، ممالک اور مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف مخصوص ایجنڈے کو پروان چڑھایا جاتا ہے تو اسلاموفوبیا جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا عالمی مسئلہ بن چکا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کے تدارک کے لئے اپنا کردار ادا کریں، مذہبی آزادی بین الاقوامی قانون ہے جس کی کسی بھی ملک، گروہ یا فرد کو خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ مذہب، ایمان کی بنیاد پر کسی سے امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے۔ تعلیم اس حوالے سے کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ آئیے ہم لوگوں کو اسلام کا درست چہرہ دکھائیں۔

اس حوالے سے انہوں نے انٹرنیٹ اور میڈیا کے کردار کو بھی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کو بھی نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کی روک تھام میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر کاسابا کروسی نے پاکستان کی جانب سے اسلام میں خواتین کے مقام سے متعلق حالیہ کانفرنس کو سراہتے ہوئے کہا کہ خواتین کو معاشرے میں ہر سطح پر کردار ادا کرنا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اپنے خطاب میں پاکستان اور او آئی سی کی جانب سے اسلاموفوبیا کے ناسور کے خاتمے کے لئے کانفرنس کے اقدام کو خراج تحسین پیش کیا اور تسلیم کیا کہ دنیا کے دو ارب مسلمانوں کو مختلف اقسام کے امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے نفرت انگیز مواد کی تشہیر روکنے کے لئے متعلقہ کمپنیوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم عالمی سطح پر محفوظ سوشل میڈیا کے لئے کام کر رہے ہیں۔

عرب لیگ کے سربراہ کے حیثیت سے سعودی عرب کے نمائندہ نے کہا کہ سویڈن میں انتہاء پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے جانے کے واقعات کی سخت مذمت کی جانی چاہیے۔ گزشتہ برس متفقہ طور پر منظور کردہ قرارداد کے مطابق اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ عرب لیگ مطالبہ کرتی ہے کہ قرارداد کے نکات پر موثرعملدرآمد کیا جائے۔ مذہبی برداشت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے صدر، سیکرٹری جنرل کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں

فلسطینی وزیرمملکت امل حمد نے کہا کہ مختلف ممالک میں مسلم اقلیتوں کو ان کے مذہب، زبان، مقدس مقامات اور کتاب کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔اسلام آباد برداشت، رحم اور عزت کا مذہب ہے، حرم الشرییف، مسجد الاقصی مسلسل اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن رہی ہے،  یروشلم میں مسلم اور مسیحی مقامات کے خلاف اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں۔

ترکی کے نمائندہ نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے حوالے سے یہ بروقت بحث ہے، مسلمانوں کی مذہبی آزادی کو منظم طریقے سے رد کرتے ہوئئے اسلاموفوبیا میں اضافہ ہو رہا ہے۔ قرآن اور مقدس مقامات کی بے حرمتی عروج ہے، یورپ میں قرآن پاک کی بے حرمتی جیسے واقعات آزادی اظہار کے نام پر قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا ایک طرح سے نسل پرستی ہے، مسلمانوں کے خلاف جرائم کرنے والوں کو کٹہرے میں لا کر انصاف کے تقاضے پورے کیے جانے چاہیے۔ اسلاموفوبیا کے خلاف اتحاد کی ضرورت ہے،اسلامی اقدار کو فروغ دیتے ہوئے انتہاء پسندی کے خاتمہ کرنا ہو گا۔

امریکہ کی جانب سے سنکیانگ صوبے میں بسنے والے مسلمانوں پر مظالم کے تذکرے کے جواب میں چین کے نمائندے نے کہا کہ شام، افغانستان، عراق میں امریکہ کی جانب سے خواتین، بچوں کا بلاامتیاز قتل پہلے ہی رپورٹ ہو چکا ہے، امریکا سنکیانگ کو چین کے خلاف سیاسی ایجنڈے کے طور پر استعمال کر رہا ہے، امریکا چاہتا ہے کہ چین کے مسلم دنیا کے ساتھ تعلقات خراب ہوں۔

یورپین یونین کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے کرسٹوفاریکس مذہب کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی مذمت کی اور کہا کہ مذہبی آزادی ہم شخص کا بنیادی حق ہے، یورپی کمیشن نے حال ہی میں  ای یو کے عزم کا اعادہ کیا ہے جس کے تحت اسلام مخالف اقدامات کی روک تھام شامل ہے۔

5 Comments
  1. Pujecc says

    buy fenofibrate generic order tricor 160mg without prescription order tricor 160mg pill

  2. Rgmocj says

    cialis 10mg tablet viagra order online sildenafil for sale online

  3. Locyrb says

    purchase ketotifen online cheap doxepin for sale online imipramine 75mg brand

  4. Mvvyky says

    order mintop generic buy tamsulosin sale male ed pills

  5. Metyfr says

    where can i buy acarbose how to buy fulvicin brand fulvicin 250 mg

Comments are closed.