دمشق (خصوصی نامہ نگار) — شام کے دارالحکومت دمشق کے حساس علاقے المزہ میں آج پیر کے روز سکیورٹی فورسز کو دورانِ گشت بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں متعدد اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جب کہ علاقے کو فوری طور پر سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب صدر احمد الشرع نے چند گھنٹے قبل قوم سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ “شہریوں کے خون میں ملوث ہر شخص کا احتساب کیا جائے گا”۔ ان کا یہ بیان شام کے مغربی ساحلی علاقوں میں حالیہ پرتشدد واقعات کے تناظر میں سامنے آیا تھا، جہاں شہریوں پر حملوں کی اطلاعات موصول ہو رہی تھیں۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق حملہ المزہ کے حساس علاقے میں ہوا، جو دارالحکومت کا ایک محفوظ تصور کیا جانے والا حصہ ہے۔ واقعے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے “سابق نظام کی باقیات” کے ایک گروپ کا تعاقب شروع کر دیا ہے، جن پر اس حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ دور دور تک اس کی آواز سنی گئی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ایمبولینسز اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ملوث افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
صدر احمد الشرع نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ملک میں امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وہ کسی کو بھی ملک کے استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
Comments are closed.