برطانیہ کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا عندیہ، کسی کا انتظار نہیں کریں گے: ڈیوڈ لامی

لندن: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے کہا ہے کہ ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنا ممکن ہے اور برطانیہ اس اہم اقدام کے لیے کسی دوسرے ملک کا انتظار نہیں کرے گا۔ انہوں نے یہ بیان ہاؤس آف لارڈز میں ایک سماعت کے دوران دیا۔

ڈیوڈ لامی نے کہا کہ فلسطینی ریاست کا اعتراف صرف ایک علامتی فیصلہ نہیں ہوگا بلکہ یہ دو ریاستی حل کی طرف ایک سنجیدہ اور حقیقت پسندانہ سیاسی راہ کا حصہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کا مسئلہ انصاف کا مسئلہ ہے اور وہ اپنے آزاد وطن کے مکمل طور پر مستحق ہیں۔

برطانوی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ لیبر پارٹی کے انتخابی منشور میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا وعدہ شامل ہے، اور ہم اس وعدے پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واحد قابلِ عمل راستہ دو ریاستی حل ہے، اور برطانیہ اس حوالے سے فرانس اور سعودی عرب جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

لامی نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل کو زندہ رکھنے کے لیے نیویارک میں بین الاقوامی کانفرنس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ان کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا معاملہ اب بھی زیر غور ہے اور یہ ایک سیاسی حقیقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر برطانیہ اس معاملے میں اہم کردار ادا کرے گا تاکہ زمینی حقائق میں پیش رفت ممکن بنائی جا سکے۔

برطانوی پالیسی میں اس ممکنہ تبدیلی کو مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب غزہ میں جاری بحران اور اسرائیلی پالیسیوں پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

Comments are closed.