کینیڈا کے اگلے ممکنہ وزیرِاعظم مارک کارنی: لبرلز کی نئی امید

اوٹاوا: کینیڈا میں سرکاری نتائج کے مطابق ملک کے مرکزی بینک کے سابق گورنر مارک کارنی لبرل پارٹی کی قیادت کی دوڑ جیت گئے ہیں۔ وہ موجودہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے جانشین کے طور پر وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پارٹی قیادت کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں کارنی نے سابق وزیرِ خزانہ کرسٹیا فریلینڈ کو شکست دی۔ اس اہم ووٹنگ میں لبرل پارٹی کے ڈیڑھ لاکھ (1.5 لاکھ) سے زائد ارکان نے شرکت کی۔

کارنی ایسے وقت میں لبرل پارٹی کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں جب کینیڈا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کسٹم ڈیوٹیز کی دھمکیاں اور آئندہ وفاقی انتخابات کی تیاری شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 59 سالہ مارک کارنی کو کینیڈا کے مرکزی بینک کے گورنر کی حیثیت سے عالمی معاشی بحران جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا رہا۔ بعد ازاں 2013 میں وہ بینک آف انگلینڈ کے گورنر بنے اور 1694 میں اس بینک کے قیام کے بعد پہلے غیر برطانوی سربراہ کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی قیادت میں کینیڈا نے 2008 کے مالیاتی بحران سے نسبتاً جلد نکلنے میں کامیابی حاصل کی، جس پر دنیا بھر میں ان کی پالیسیوں کو سراہا گیا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق کارنی کے انتخاب سے لبرل پارٹی کو نئی توانائی ملے گی، جو خوراک اور رہائش کی قیمتوں میں اضافے اور تارکین وطن کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے عوامی مقبولیت میں کمی کا سامنا کر رہی ہے۔ دوسری طرف کنزرویٹو پارٹی کو امید ہے کہ آئندہ انتخابات میں وہ عوامی حمایت حاصل کر کے جسٹن ٹروڈو کے دورِ حکومت کا خاتمہ کر سکیں گے۔

مارک کارنی کی قیادت میں اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا لبرل پارٹی اپنی سابقہ مقبولیت بحال کر پائے گی یا نہیں۔

Comments are closed.