کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے لبرل پارٹی کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا ہے اور جلد ہی وزیرِاعظم کے عہدے سے بھی دستبردار ہونے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کی قیادت کے معیار پر پورا نہیں اتر سکتے، اس لیے وہ یہ ذمہ داری کسی نئے اور مضبوط رہنما کو دینا چاہتے ہیں۔ ٹروڈو نے واضح کیا کہ وہ نئے لیڈر کے انتخاب تک وزیرِاعظم کے عہدے پر برقرار رہیں گے تاکہ انتقالِ قیادت کے عمل کو آسان بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا: “میں پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر چکا ہوں، اور وزیرِاعظم کے طور پر کام اسی وقت چھوڑنا چاہتا ہوں جب پارٹی ایک مضبوط اور اہل رہنما منتخب کر لے۔”
اس موقع پر ٹروڈو نے یہ بھی کہا کہ وہ اگلے انتخابات میں لبرل پارٹی کے معیار پر پورا نہیں اتر سکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کینیڈین پارلیمنٹ کو مارچ 2025 تک تحلیل کر دیا جائے گا تاکہ نئی قیادت عوام کے سامنے اپنی حکمتِ عملی پیش کر سکے۔
کینیڈین میڈیا پہلے ہی پیشگوئی کر رہا تھا کہ جسٹن ٹروڈو اپنی پارٹی کے اہم اجلاس سے قبل استعفیٰ دینے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ ان کے اس فیصلے نے ملکی سیاست میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے اور کینیڈا کی اگلی قیادت کے حوالے سے قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔
جسٹن ٹروڈو، جو 2015 سے وزیرِاعظم کے عہدے پر فائز ہیں، کینیڈین سیاست میں ایک مضبوط شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے فیصلے سے نہ صرف لبرل پارٹی بلکہ ملک کے سیاسی منظرنامے پر گہرا اثر پڑے گا۔
Comments are closed.