پاکستان کے شعبہ تجارت سے ایک اچھی اور ایک بُری خبر سامنے آئی ہے، اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان پانچ ماہ بعد موبائل فونز کی برآمدات شروع کر دےگا جب کہ کورونا وائرس کی موجودگی پر چین نے چاول اور مچھلی کی برآمدات بند کر دیں۔
مشیر تجارت عبدالرازق داؤد نے سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ حکومت کی خواہش اور کوشش تھی کہ سیم سنگ موبائل کمپنی پاکستان میں مینوفیکچرنگ یونٹ لگائے، اس حوالے سے انہیں دو بار درخواست کی لیکن سیم سنگ انتظامیہ نے معذرت کرلی۔ چینی موبائل کمپنی پاکستان آ چکی ہے اور کراچی میں فیکٹری لگا رہی ہے، جنوری 2022 میں پاکستان موبائل کی برآمدات شروع کر دے گا۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کمیٹی کو بتایا نے چین نے پاکستان سے چاول اور مچھلی کی برآمدات بند کر دی ہیں، پاکستانی چاول کی بوریوں کے پیندے میں کورونا وائرس پایا گیا، چین ڈر گیا اور اس نے پاکستان سے چاول کی درآمد بند کر دی، وزارت تجارت حکام نے بتایا کہ مچھلی کی 6 کمپینوں کی پیکنگ کے باہر لائیو کورونا وائرس پایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ہم اس بات میں کنفوز ہوتے ہیں کہ سبسڈی ہے یا نہیں،کہا جاتا ہے صنعتوں کو توانائی میں سبسڈی دی جا رہی ہے،ہم نے صنعت کو توانائی میں کوئی سبسڈی نہیں دی، پاکستان کی برآمدات بہت محدود شعبوں پر مشتمل ہے، انجیئنرنگ گڈز، فارماسوٹیکل، آٹوپارٹس، فروٹ اینڈ ویجٹیبل، گوشت، پولٹری سمیت 11 نئے شعبے لارہے ہیں۔ ٹیرف میں کمی ایسے لائی جائے کہ 10سال تک ان میں تبدیلی نہ کی جائے، رواں سال سی فوڈز کے ٹیرف میں کمی لائیں گے۔
Comments are closed.