بلوچستان میں گوادر ایکسپریس وے منصوبے پر کام کرنے والے چینی عملے کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد چینی سفارت خانے کا ردعمل سامنے آیا ہے جس میں حملے کی پرزور مذمت کے ساتھ حکومت پاکستان سے جامع تحقیقات اور مجرمان کو سخت سزائیں دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے
چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر ایکسپریس وے منصوبے پر کام کرنے والے چینی عملے کے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا، جس میں ایک چینی شہری زخمی، دو مقامی بچےجاں بحق جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔ چینی سفارتخانہ نے حملے میں جاں بحق بچوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمی ہونے والوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے مطالیہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان چینی قافلے پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی جامع تحقیقات کر کے مجرموں کو سخت سزائیں دے، اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے پاکستانی سیکورٹی ادارے موثر سیکورٹی اقدامات یقینی بنائیں۔
چین کے سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ عرصے میں سیکورٹی صورت حال خراب ہوئی ہے، پے در پے دہشت گرد حملوں میں کئی چینی شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں، چینی سفارت خانے کی پاکستان میں موجود چینی شہریوں کو چوکنا رہنے، غیر ضروری نقل و حرکت محدود کرنے اور احتیاطی تدابیر اور سیکورٹی اقدامات اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز گوادر بے ایکسپریس وے منصوبے پر کام کرنے والے چینی عملے کے قافلے پر حملے کی کوشش کی گئی، سیکورٹی فورسز نے حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے باعث قریب کھیلتے دو مقامی بچے موقع پر جاں بحق جب کہ تیسرا اسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہو گیا، حملے میں ایک چینی شہری سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
Comments are closed.