چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی اسحاق ڈار سے ملاقات، پاکستان کے ساتھ مل کر عالمی ثالثی اور علاقائی امن پر کام کرنے کے عزم کا اظہار

ہانگ کانگ — چینی وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا ہے کہ چین بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی (IOMED) کے منفرد فوائد کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

یہ بات انہوں نے پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ہانگ کانگ میں ہونے والی ملاقات میں کہی، جہاں دونوں رہنماؤں نے بین الاقوامی ثالثی تنظیم کے قیام سے متعلق دستخطی تقریب میں شرکت کی۔

وانگ یی نے اس موقع پر کہا کہ چین رضاکارانہ، مؤثر اور متبادل تنازعات کے حل کے نئے پلیٹ فارم کے قیام کے لیے پرعزم ہے، جو خاص طور پر عالمی جنوب میں امن، استحکام، انصاف اور عدل کو فروغ دے گا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے چین کی اس سفارتی پہل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم کا قیام بروقت اور کثیرالطرفہ نظام کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں بیجنگ میں پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی غیر رسمی ملاقات نہایت کامیاب رہی، اور پاکستان نے چین کی ثالثی کی تجویز قبول کرتے ہوئے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو سفیر کی سطح پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وانگ یی نے پاکستان کے اس فیصلے کو سراہا اور کہا کہ اس سے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئے گی، اعتماد بڑھے گا اور علاقائی تعاون مضبوط ہو گا۔

وانگ یی نے یہ بھی اعلان کیا کہ چین جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا اور پاکستان کے ساتھ عالمی امن و سلامتی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے قریبی رابطے میں رہے گا۔

Comments are closed.