اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نوری آباد پاور پلانٹ کرپشن ریفرنس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ایک بار پھر موخر کردی۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اہم قانون سازی میں پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کرنا چاہیے۔ عمران خان دوسروں کیلئے جو پیمانہ رکھتے ہیں وہی اپنے لیے رکھیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج سید اصغرعلی نے نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے ریفرنس پر سماعت کی۔ شریک ملزم سلطان فاروق کورونا وائرس کا شکار ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث تمام ملزمان پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ وکیل ارشد تبریز کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ نیا نیب آرڈیننس بھی آگیا ہے اس کا بھی جائزہ لینا ہے۔
احتساب عدالت نے ملزم سلطان فاروق کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے فرد جرم کیلئے یکم نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔ احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ ابھی نیب آرڈیننس کا حتمی ڈرافٹ نہیں ملا تاہم اس معاملے پر پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کرنا چاہیے۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا عمران خان نے 2016 میں آف شور اکاؤنٹ رکھنے والوں کو چور کہا تھا، عمران خان دوسروں کیلئے جو پیمانہ رکھتے ہیں وہی اپنے لیے رکھیں، جن وفاقی وزراء کے نام آئے وہ اپنے عہدوں سے استعفی دیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تحریک انصاف کو خیال کرنا چاہیے وہ ایک سیاسی جماعت ہے، انتخابات میں لوگ سب باتوں کا حساب کتاب لیں گے۔ الیکشن جب بھی ہوں مجھے عمران خان نظر نہیں آتے۔
Comments are closed.