کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق اپنے بیان سے صاف انکا رکر دیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کی منصوبہ بندی پی ٹی آئی کی قیادت کے حکم پرکی ۔ مجھے اس کے صلے میں اعلیٰ عہدے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کوئی آر او دھاندلی میں ملوث نہیں تھا۔ کمشنر راولپنڈی نے اپنے الزامات پر قوم سے معافی بھی مانگ لی اور کہا کہ اپنے بیان پر شرمندہ ہوں ۔
الیکشن کمیشن کمیٹی کے روبرو بیان میں کہاکہ احتجاجی مظاہروں والے دن منصوبے کے تحت پریس کانفرنس کی ۔ پی ایس ایل کا بہانہ بنا کر میڈیا میں ساری باتیں کیں۔ پریس کانفرنس میں خودکشی اور پھانسی جیسے جذباتی جملے بھی ادا کیے۔مجھے اپنے بیان پر شرمندگی ہے اور قوم سے معافی چاہتا ہوں۔
کمشنر راولپنڈی نے کہاکہ ایک جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کی ۔منصوبہ بندی پی ٹی آئی قیادت کے حکم پرکی ۔ مجھے اس کے صلے میں اعلیٰ عہدے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ 9مارچ کو ریٹائر ہورہا تھا، اس لیے مستقبل کی وجہ سے پریشان تھا۔ لیاقت علی چٹھہ نے اعتراف کیاکہ میرا پی ٹی آئی کی اعلیٰ شخصیت سے رابطہ رہتا تھا ۔ میں اُس شخصیت کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا۔کوئی بھی آر او دھاندلی کے کسی عمل میں ملوث نہیں تھا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں۔ راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے ڈویژن کے تمام چھ ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔
Comments are closed.