متنازعہ ٹویٹ کیس:اعظم سواتی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

تحریک انصاف کے سینیٹر کو 3 دسمبر تک ایف آئی اے کے حوالے،وکیل کی استدعا پر عدالت پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی گئی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کے کیس میں ان کی اسلام آباد سے دوسرے مقام پر منتقلی سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکرٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا

اسلام آباد : متنازعہ ٹویٹ کیس میں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے اعظم سواتی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔تحریک انصاف کے سینیٹر کو 3 دسمبر تک ایف آئی  اے کے حوالے۔وکیل کی استدعا پر عدالت پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی گئی۔

کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر نے کی۔۔اعظم سواتی کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایف آئی اے نے مزید چھ روز کا ریمانڈ مانگ لیا۔وکیل ایف اے نے عدالت کو بتایا کہ موبائل اور ٹوئیٹر اکاؤنٹ برآمد کرنا ہے اس لیے مزید ریمانڈ منظور کیا جائے۔اعظم سواتی کے وکیل بابر نے اعظم سواتی کی جان کو لاحق خطرات سے عدالت کو آگاہ کیا اورآئندہ سماعت پر عدالت میں پیش سے استثنیٰ کی درخواست کی۔۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے تا حکم ثانی اعظم سواتی کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں حاضر ہونے حکم دے دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینیٹر اعظم سواتی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کے کیس میں ان کی اسلام آباد سے دوسرے مقام پر منتقلی سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل کو سیکرٹری داخلہ سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے اعظم سواتی کی درخواست پر سماعت کی۔۔اعظم سواتی کے وکیل بابراعوان نے دلائل دیئے کہ اعظم سواتی پر ایک ہی واقع کی پچاس مقدمات درج ہو چکے ہیں۔اعظم سواتی کی اسلام آباد سے دوسری جگہ منتقلی روکی جائے۔سیکرٹری داخلہ کو احکامات جاری کئے جائیں۔سندھ اور بلوچستان میں زیادہ تر مقدمات درج کئے گئے۔اعظم سواتی اسلام آباد میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔آئی جیز پر سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول ہوتا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیسے سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول صوبائی آئی جیز پر ہوتا ہے؟۔چیک کرکے بتائیں سیکرٹری داخلہ کا کنٹرول اس طرح ہے جس طرح بتایا جا رہا ہے ؟۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.