وکلاء کی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر عدالت کا اظہارِ برہمی، حکام کو نوٹس

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے وکیل سلمان اکرم راجا کی ملاقات نہ کرانے پر دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر سیکرٹری داخلہ، جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر حکام کو نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے متعلقہ حکام سے وضاحت طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی۔

عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر کارروائی

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل سلمان اکرم راجا ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا مؤقف تھا کہ عدالت کے تحریری حکم کے باوجود گزشتہ منگل کو انہیں عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

ایس ایچ او پر عدالتی حکم نہ ماننے کا الزام

سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او اعزاز نے عدالتی حکم تسلیم نہیں کیا، اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو ان کے ساتھ بھیجا جائے تاکہ آئندہ عدالتی احکامات پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

عدالت کے ریمارکس اور حکومتی موقف

جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ عدالت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر سلمان اکرم راجا جیل میں ملاقات نہیں کر سکتے تو وہ “ٹوئٹر ایکس کیس” میں عدالت کی معاونت کیسے کریں گے؟
عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر طلب کیا اور استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کیوں نہیں ہوئی۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ وہ متعلقہ حکام کو دوبارہ آگاہ کر دیں گے تاکہ ملاقات ممکن بنائی جا سکے۔

عدالت کی کارروائی اور آئندہ سماعت

سماعت کے اختتام پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ عدالت کی درخواست پر تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ عدالت اپنے تحریری حکمنامے میں جاری کرے گی۔

Comments are closed.