لبنان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنا تنازع بڑھانا نہیں چاہتا لیکن وہ خود پر مسلط کی جانے والی کوئی بھی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہے۔ یہ بات حزب اللہ کے نائب سربراہ نے ایک ایسے موقع پر کہی ہے جب لبنان اسرائیل سرحد صورت حال بدستورکشیدہ ہے۔
حزب اللہ کا، اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران گزشتہ آٹھ ماہ سے مسلسل اسرائیل کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ جس سے یہ خدشات تقویت پکڑ رہے ہیں کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس دونوں حریفوں کے درمیان جاری جھڑپیں ایک بڑے تصادم کی شکل اختیار کر سکتی ہیں۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 کی جنگ کے بعد سے شدید دشمنی چلی آ رہی ہے اور دونوں کے درمیان گاہے بگاہے ھونے والی جھڑپوں سے بچنے کے لیے سرحد کے دونوں جانب کے ہزاروں رہائشی علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
حزب اللہ کے ڈپٹی لیڈر شیخ نعیم قاسم نے میڈیا کے ایک ادارے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے گروپ کا جنگ کے دائرے کو پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر ان پر جنگ تھوپی گئی تو پھر وہ لڑیں گے۔
Comments are closed.