ڈاکٹر یاسمین راشد کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں خارج، 20 سال قید برقرار

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ عدالت نے یہ فیصلہ 9 مئی کے دو اہم مقدمات — تھانہ شادمان اور راحت بیکری جلاؤ گھیراؤ کیس — میں سنایا۔

عدالت کا مؤقف
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے فیصلے میں قرار دیا کہ چونکہ دونوں مقدمات میں پہلے ہی فیصلے سنا دیے گئے ہیں، اس لیے ضمانت کی درخواستیں غیر مؤثر ہو چکی ہیں۔

مقدمات کی تفصیلات
ڈاکٹر یاسمین راشد پر 9 مئی 2023 کے واقعات کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ان واقعات میں سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، عوامی امن و امان کو متاثر کرنے اور اشتعال انگیزی کے الزامات شامل تھے۔ تھانہ شادمان اور راحت بیکری جلاؤ گھیراؤ کیس میں عدالت نے انہیں دس، دس سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔

سیاسی پس منظر اور ردعمل
9 مئی کے واقعات، جو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیش آئے، ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج، سرکاری عمارتوں پر حملے اور توڑ پھوڑ کا سبب بنے۔ حکومت ان واقعات کو “ریاست کے خلاف بغاوت” قرار دیتی ہے جبکہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ یہ مقدمات سیاسی انتقام کا حصہ ہیں۔

مزید قانونی مراحل
ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکلاء کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق، یہ کیس 9 مئی کے بعد کی سیاسی و عدالتی صورتحال میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

Comments are closed.