عالمی شہرت یافتہ اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک منگل کی صبح لاہور ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر منصورہ گئے، جہاں امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان نے ان کا استقبال کیا اور خوش آمدید کہا۔
منصورہ آمد، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پچھلے دورے میں نہ آ سکے
ڈاکٹر ذاکر نائیک گزشتہ برس اکتوبر میں پاکستان کے دورے کے دوران سکیورٹی وجوہات کی بنا پر منصورہ نہیں آ سکے تھے، تاہم اس بار ان کا یہ دیرینہ خواب پورا ہوا۔ انہوں نے جماعت اسلامی کی دینی، تعلیمی اور فلاحی خدمات کو قریب سے جاننے کے لیے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔
جماعت اسلامی کے فلاحی اور تعلیمی اقدامات پر بریفنگ
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو جماعت اسلامی کی دینی خدمات، تعلیمی منصوبوں، فلاحی سرگرمیوں اور تحقیقی کاموں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اتحاد امت کی داعی ہے اور اسلام کے آفاقی پیغام کو عام کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوانوں کو عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بنا رہی ہے تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست بن سکے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی جماعت اسلامی کی خدمات کی تحسین
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جماعت اسلامی کی خدمات کو سراہتے ہوئے خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مدت سے خواہش تھی کہ وہ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ آئیں اور یہاں کی سرگرمیوں کو قریب سے دیکھیں۔
قرآن کی تفسیر پر خصوصی لیکچر
اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تفسیر قرآن کے موضوع پر ایک خصوصی لیکچر بھی دیا، جس میں انہوں نے امت مسلمہ اور بالخصوص نوجوان نسل کو علم کے میدان میں ترقی کرنے اور اتحاد و اخوت کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآن و سنت پر عمل پیرا ہوکر ہی امت مسلمہ کے مسائل کا حل ممکن ہے۔
امت مسلمہ کے لیے اتحاد وقت کی ضرورت
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے خطاب میں اس امر پر زور دیا کہ مسلم امہ کو علمی میدان میں آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ آپس میں اتحاد قائم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امت کی کامیابی قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کرنے میں مضمر ہے اور اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھنی ہوں گی۔
Comments are closed.