وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی خریداری کی قیمت فی من 3 ہزار 900 روپے مقرر کردی۔
سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں ای سی سی نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی سمری پر غور کیا اور ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق نے سال 2023 کے لیے پاسکو کے گندم کی خریداری کے اہداف کے تعین کے حوالے ایک سمری اور عوامی گندم کے ذخیرے کی تفصیلات اجلاس میں پیش کیں، پاسکو کے اسٹاک سے گندم کے جاری کرنے اور نئے غذائی سال کے آغاز پر کیری فارورڈ اسٹاک کی تفصیلات بھی ای سی سی کو فراہم کی گئیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گندم خریداری کا ہدف 1.80 ایم ایم ٹی اور خریداری کی فی من قیمت 3 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی۔ ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں گندم کے مناسب استعمال، گندم کا ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے اور 15 دنوں میں اپنی رپورٹ ای سی سی کو پیش کرے۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سابق عالمی اسکواش چیمپئن جان شیر خان کے علاج معالجے کے لیے ایک کروڑ روپے کی منظوری بھی دی گئی اس کے ساتھ ساتھ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جانب سے پاسکو کے اسٹاک سے گندم کی اضافی مانگ، کیری فارورڈ اسٹاک کی کم از کم سطح اور مقامی گندم کی منڈی میں قیمتوں کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی سفارشات کی منظوری دی۔
Comments are closed.