الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ 38 سیالکوٹ میں ضمنی الیکشن کالعدم قرار دینے سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی درخواست مسترد کردی، فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ درخواست گزار الیکشن کے دوران بدنظمی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
الیکشن کمیشن نے پی پی 38 ضمنی الیکشن کالعدم قرار دینے سے متعلق ن کے امیدوار طارق سبحانی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ بدنظمی اور دھاندلی کے الزامات پر پی پی 38 ضمنی الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، متاثرہ فریق چاہیں تو الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فارم 45 اور 46 پر جعلی دستخطوں کا الزام ثابت نہیں ہوسکا، درخواست گزار ضمنی الیکشن کے دوران بدنظمی کے الزام کو بھی ثابت کرنے میں ناکام رہا، ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ بھی الزامات کی نفی کرتی ہے، الیکشن ٹریبونل فارم 45 اور 46 پر دستخطوں کا فرانزک ٹیسٹ کراسکتا ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار احسن سلیم بریار کی ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد مخالف ن لیگ کے امیدوار نے الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ متعدد فارم 45 اور 46 پر ریٹرننگ آفیسرز کے دستخط نہیں، پی ٹی آئی امیدوار پر اسلحے کے زور پر خوف و ہراس پھیلانے اور دھاندلی کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔
Comments are closed.