الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ: عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 9 اپوزیشن ارکان نااہل قرار

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اور سابق وفاقی وزیر زرتاج گل سمیت 9 ارکان اسمبلی و سینیٹرز کو نااہل قرار دے دیا، دیگر نااہل قرار دیے جانے والوں میں صاحبزادہ حامد رضا، رائے حیدر علی ، جنید افضل ساہی، رائے حسن مرتضیٰ، عنصر اقبال شامل ہیں۔

فیصلہ کی تفصیل

الیکشن کمیشن کے مطابق ان تمام ارکان کو انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کی جانب سے سزا یافتہ قرار دیا جا چکا ہے، اس لیے آئین کے آرٹیکل 63(1) ایچ  کے تحت پارلیمان کے رکن رہنے کے اہل نہیں ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ”چونکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات میں ان افراد کو دس سال تک کی قید کی سزائیں سنائیں، اس لیے یہ افراد اب ایماندار، نیک نیت اور قابلِ اعتبار نہیں رہے۔”

خالی نشستوں کا اعلان

الیکشن کمیشن نے ان 9 افراد کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ کی متعلقہ نشستوں کو خالی قرار دے دیا ہے، اور ان پر ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان جلد متوقع ہے۔

پس منظر

یہ فیصلہ 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات کے تناظر میں سنایا گیا ہے جن میں فوجی تنصیبات پر حملے، عوامی املاک کو نقصان، اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی شامل تھی۔ ان مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات کا سامنا تھا، اور حال ہی میں انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد نے ان افراد کو 10 سال تک کی سزائیں سنائی تھیں۔

ممکنہ سیاسی اثرات

اس فیصلے سے پارلیمان میں اپوزیشن کی صفوں میں شدید خلل پیدا ہونے کا خدشہ ہے، بالخصوص تحریک انصاف کی موجودگی اور مؤثر کردار متاثر ہو سکتا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق یہ اقدام ملک کی انتخابی فضا پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔

Comments are closed.