انسانی ساختہ قحط اور فلسطینی اتھارٹی کی مالی مشکلات پر یورپی یونین کی تشویش

یورپی کمیشن کی صدر اورسولا فون ڈیر لاین نے کہا ہے کہ اگرچہ سات اکتوبر 2023ء کے حماس کے ہولناک حملوں نے اسرائیل کو شدید ہلا دیا، تاہم اس کے بعد کے حالات نہایت تشویشناک ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات بالخصوص “انسانی ساختہ قحط” اور فلسطینی اتھارٹی کو مالی مشکلات میں دھکیلنا کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

اسرائیل کے خلاف یورپی پابندیوں کا دفاع

جرمن سیاستدان اور کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی کی رکن فون ڈیر لاین نے یورپی اخبارات کے اتحاد “لینا” کو دیے گئے تحریری انٹرویو میں اسرائیل کے خلاف مجوزہ یورپی پابندیوں کا بھرپور دفاع کیا۔ ان کے مطابق یہ اقدامات ہدفی اور متناسب ہیں تاکہ خطے میں تنازعات کو مزید بھڑکنے سے روکا جا سکے۔

دو ریاستی حل پر زور

یورپی کمیشن کی صدر نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا اور پائیدار امن کی ضمانت ہے۔ ان کے مطابق اسرائیلی حکومت کے حالیہ منصوبے، خاص طور پر علاقے “ای-1” میں بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ، مغربی کنارے کو مشرقی یروشلم سے عملاً کاٹ دے گا اور اس سے دو ریاستی حل مزید کمزور ہوگا۔

اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید

اورسولا فون ڈیر لاین نے کہا کہ یورپی یونین نے پچھلے چند ماہ میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے دو ریاستی حل کو کمزور کرنے کی واضح کوششیں دیکھی ہیں۔ اسی لیے یورپی کمیشن نے مستقبل کے لیے ایسے اقدامات کی تجویز دی ہے جو امن کے امکانات کو بچانے اور فلسطینی عوام کی مشکلات کو کم کرنے میں مددگار ہوں۔

Comments are closed.