8 فروری کو عام انتخابات میں مجموعی ووٹرز ٹرن آوٹ 47.6 فیصد رہا، فافن

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک ،فافن نے عام انتخابات میں ووٹرز ٹرن آوٹ جائزہ رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ آٹھ فروری کو ٹر ن آوٹ 47.6 فیصد رہا جو 2018 میں 52.1 فیصد تھا۔ قومی اسمبلی کے حلقوں میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ این 214 تھرپارکر میں 70.9 فیصد رہا۔ سب سے کم این اے 42 جنوبی وزیرستان میں 16.3 فیصد رہا۔

رپوٹ میں کہا گیاہے کہ انتخابات2024 میں 6 کروڑ 6 لاکھ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا ۔ انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 86 لاکھ تھی ۔ 2018ء میں رجسٹرڈ ووٹرز تعداد 10 کروڑ 60 لاکھ تھی ۔ الیکشن 2018ء کی نسبت 58 لاکھ زائد ووٹ ڈالے گئے لیکن شرح کم ہوئی۔ گزشتہ الیکشن میں ووٹرز ٹرن آوٹ کی شرح 52.1 فیصد تھی۔  قومی اسمبلی کے حلقوں میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ این 214 تھرپارکر میں 70.9 فیصد  رہا۔ سب سے کم  ٹرن آوٹ این اے 42 جنوبی وزیرستان میں 16.3 فیصد رہا۔

 کس صوبے میں کتنا ٹرن آوٹ رہا؟

 فافن کے مطابق اسلام آباد میں ووٹرز ٹرن آوٹ 54.2 فیصد جبکہ خیبر پختونخوا میں 39.5 فیصد  رہا۔پنجاب میں 51.6 فیصد، سندھ میں 43.7 فیصد اوربلوچستان میں ٹرن آوٹ 42.9 فیصد رہا۔  الیکشن 2018ء کے برعکس کسی حلقے سے خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم نہیں رہا۔ قومی اسمبلی کے 254 حلقوں میں مرد ووٹرز کا ٹرن  آؤٹ 55.6 فیصد جبکہ خواتین کا 45.6 فیصد رہا۔رپورٹ قومی اسمبلی کے 264 حلقوں کے فارم 47 پر مبنی ہے۔

Comments are closed.