ٹرمپ کی ‘پوپ’ کے روپ میں جعلی تصویر نے نیا تنازع کھڑا کر دیا

واشنگٹن: موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی ہے۔ اس بار وہ ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ جعلی تصویر کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے، جس میں وہ پوپ کے لباس میں ملبوس نظر آ رہے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ تصویر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر جمعہ کے روز شیئر کی، جس کے بعد شدید عوامی ردعمل سامنے آیا۔

اس رنگین تصویر میں ٹرمپ کو کیتھولک پوپ کی مخصوص سفید پوشاک، طلائی صلیب کا لاکٹ اور لمبی ٹوپی (میٹری) پہنے دکھایا گیا ہے۔ ان کی دائیں انگلی آسمان کی طرف اٹھی ہوئی ہے، جو روایتی مذہبی اشارہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ تصویر اس وقت منظرعام پر آئی جب صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے صحافیوں سے مذاق کرتے ہوئے کہا تھا: “میں پوپ بننا چاہوں گا، یہ میرا اولین انتخاب ہو گا۔” یہ بیان اس وقت دیا گیا جب پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد کارڈینلز نئے پوپ کے انتخاب کی تیاری کر رہے ہیں۔

ٹرمپ کے اس اقدام پر دو طرح کے ردعمل دیکھنے کو ملے۔ کچھ لوگوں نے اسے صدر کی حسِ مزاح قرار دیا، جبکہ دیگر نے ویٹیکن اور مسیحی مقدس علامات کا مذاق اُڑانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایک سوال کے جواب میں کہ وہ پوپ کے طور پر کس شخصیت کو دیکھنا چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ نے نیویارک کے ایک کارڈینل کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “وہ بہت اچھے ہیں”۔ غالباً ان کا اشارہ نیویارک کے آرچ بشپ ٹموتھی ڈولن کی طرف تھا، جو ایک قدامت پسند مذہبی رہنما اور اسقاطِ حمل کے سخت مخالف ہیں۔

یاد رہے، ٹرمپ حال ہی میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شریک ہوئے تھے، جو ان کے دوسرے صدارتی دور میں پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔ امریکہ میں کیتھولک برادری آبادی کا تقریباً 20 فیصد ہے اور نومبر میں ہونے والے انتخابات میں ان میں سے تقریباً 60 فیصد نے ٹرمپ کے حق میں ووٹ دیا۔

واضح رہے، پوپ فرانسس صدر ٹرمپ کے سخت ناقدین میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے 2016 میں ٹرمپ کے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے وعدے پر بھی کھل کر تنقید کی تھی۔

Comments are closed.