پاکستان میں پولیو وائرس کے خطرناک پھیلاؤ کا خدشہ، وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

پاکستان میں پولیو وائرس کے خطرناک آؤٹ بریک کا خدشہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ تازہ ترین ماحولیاتی تجزیوں میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک کے 75 سے زائد اضلاع کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے، جس سے ایک بڑے صحت عامہ کے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

وزیراعظم کی ہنگامی مداخلت

اس صورتحال پر فوری ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز کو ذاتی طور پر وزیر اعظم ہاؤس طلب کیا ہے۔ اجلاس 27 اگست کو وزیراعظم آفس میں ہوگا، جس کی صدارت خود وزیراعظم کریں گے۔ اس اجلاس میں انسداد پولیو اقدامات، صوبائی کارکردگی اور حفاظتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

متاثرہ علاقے اور وائرس کی خطرناک قسم

رپورٹس کے مطابق ملک کے چار اہم علاقوں میں پولیو وائرس کی سب سے خطرناک قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں گلگت بلتستان کا ضلع دیامر، خیبر پختونخوا کا جنوبی وزیرستان، پنجاب کے بڑے شہر لاہور اور راولپنڈی شامل ہیں۔ ان علاقوں میں وائرس کے پھیلاؤ سے ملک گیر سطح پر خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔

انسداد پولیو مہم

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) کے مطابق ملک بھر میں قومی انسداد پولیو مہم یکم سے 7 ستمبر تک جاری رہے گی۔ اس دوران پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً دو کروڑ 80 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ یہ مہم چاروں صوبوں اور تمام ریجنز کے 99 اضلاع میں بیک وقت چلائی جائے گی۔ حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو لازمی طور پر قطرے پلوا کر انہیں زندگی بھر کی معذوری سے بچائیں۔

قومی سلامتی کا چیلنج

ماہرین صحت کے مطابق پولیو وائرس کا دوبارہ پھیلاؤ پاکستان کے لیے نہ صرف صحت بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ عالمی برادری بھی پاکستان کی انسداد پولیو کارکردگی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، اس لیے اس وائرس پر قابو پانے کے لیے سخت اور بروقت اقدامات ناگزیر ہیں۔

Comments are closed.