8 ہزارارب کا وفاقی بجٹ 11 جون کوپیش ہوگا،20 ارب کی سبسڈی خاتمے کا امکان

آئندہ مالی سال کا 8 ہزار ارب روپے کا وفاقی بجٹ 11 جون کو پیش کیا جائے گا، جس میں 20 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے چوتھے وزیر خزانہ شوکت ترین گیارہ جون کو اپنا پہلا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں گے، وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 8 ہزار ارب روپے کے قریب ہوگا، معاشی ترقی کی شرح 4.8 فیصد ہوگی۔ سبسڈیزکے لیے 530 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

 بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال معیشت کا حجم 52 ہزار57 ارب روپے تک پہنچ جائے گا جبکہ معاشی ترقی کی شرح 4.8 فی صد ہوگی۔ دفاعی بجٹ 1400ارب سے زائد کا ہوگا، بجٹ خسارہ 2915 ارب روپے ہوسکتا ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام 1900 ارب روپےرکھا جائےگا۔

بجٹ میں قرضوں اور سود کی ادائیگی پر تین ہزار ساٹھ ارب روپے خرچ کیے جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، وفاق کا ترقیاتی بجٹ 900 ارب روپے جبکہ صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 1000 ارب روپے ہوگا، آئندہ بجٹ میں سبسڈیزکے لیے 530 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، ٹیکس آمدن 5820 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدن 1420 ارب روپے رہنے کی توقع ہے۔

Comments are closed.