وفاقی کابینہ کا اجلاس، ایران کی حمایت اور ملکی سلامتی پر اہم فیصلے
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے حالیہ فیصلوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا اور علاقائی کشیدگی میں کمی کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا گیا۔
اجلاس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کے کردار کو سراہا گیا۔ کابینہ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں ایران کی خودمختاری اور دفاع کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران نے اسرائیل کو اپنے دفاع میں بھرپور جواب دیا، اور ایرانی عوام نے جرات اور بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت، صدر آصف علی زرداری، ان کے ذاتی کردار اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی کوششوں کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ امریکی صدر نے بھی جنرل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کو کھلے دل سے سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے میں تعمیری کردار ادا کیا ہے جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بجٹ 2025-26 پر بھی گفتگو کی اور اسے ایک محنت کا ثمر قرار دیا۔ انہوں نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم، نائب وزیراعظم، اتحادی جماعتوں، صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا بجٹ کی تیاری اور منظوری کے لیے کردار پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایوان میں حکومتی ارکان کی تعداد اطمینان بخش ہے، اور بجٹ کی منظوری کے بعد حکومت نئی مالی سال میں معیشت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے قومی سلامتی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دشمنوں کو شکست دے چکی ہے اور فتنہ الخوارج کے خلاف مؤثر کارروائی جاری ہے۔ وزیراعظم نے پاک فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم دشمن کے خلاف یہ جنگ جیتیں گے۔
مزید برآں، وزیراعظم نے محرم الحرام کے آغاز کے حوالے سے ہدایت کی کہ وفاقی و صوبائی سطح پر امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں، اور مجالس و جلوسوں کے دوران امن، بھائی چارے اور تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
Comments are closed.