وفاقی سرکاری اسپتال ممنوعہ جنسی ادویات فراہمی میں ملوث، کروڑوں کی بےضابطگیاں

اسلام آباد کے دو بڑے سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کی جانب سے بااثر سرکاری افسران کو جنسی طاقت کی ممنوعہ ادویات فراہمی کے ذریعے کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

اسلام آباد کے پولی کلینک اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ری ہیبی لیٹیشن میڈیشن (نِرم) ہسپتال کو خصوصی سہولت دی گئی ہے کہ اگر ادویات ہسپتال میں موجود نہیں تو نجی میڈیکل سٹور سے منگوا کر دے سکتے ہیں، اسلام آباد کے دو نجی میڈیکل سٹورز الحبیب اور الصالح فارمیسی لوکل پرچیز کے ذریعے ادویات منگوا کر مریضوں کو فراہم کرنے کیلئے اسپتالوں کے پینل پر ہیں۔

ہسپتال انتظامیہ نے نجی میڈیکل سٹورز کے ساتھ ملی بھگت کرکے کینسر اور ہیپٹائٹس بی اور سی کی ادویات کے نام پر بااثرافسران کوخوش کرنے کے لئے ممنوعہ اور جنسی طاقت میں اضافے کی ادویات لوکل پرچیز کے ذریعے فراہم کیں۔ پولی کلینک 82 لاکھ 40 ہزار اور نِرم ہسپتال نے 1کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم میڈیکل سٹورز کو فراہم کی۔

آڈٹ حکام کے اعتراضات پر مذکورہ بے ضابطگیوں کے خلاف کارروائی کر کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے ملازمین سے ریکوری کی جائے گی۔ پولی کلینک اور نرم ذرائع کے مطابق ادویات کے نام پر جنسی قوت میں اضافے کی ممنوعہ دوائیں اور کاسمیٹکس خریداری کر کے اعلیٰ افسران کو خوش کیا گیا، لیکن آڈٹ پیرا کے دوران غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے۔

Comments are closed.