ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچایا، جموں و کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کے لئے تیار ہیں،دونوں ممالک جموں و کشمیر مسئلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کے لئے مثبت بات کریں،مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کشمیر میں بھارت مظالم ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے، قابض فوج نے مزید سات کشمیریوں کو شہید کر دیا۔پاکستان بھارتی اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔عالمی برادری کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ کو 600سے زائد دن ہوگئے ہیں،عالمی برادری بھارت کو مجبور کرے کہ انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے، جہاں تک بات چیت کا تعلق ہے تو دونوں ممالک کے درمیان رابطے جنگوں میں بھی رہتے ہیں، پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچایا،جموں و کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک جموں و کشمیر مسئلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کے لئے مثبت بات کریں، بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے بھارت کو مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا، پاکستان سمجھتا ہے کہ اس حوالے سے تیسرے فریق کی ثالثی درست ہوگی۔ پاک بھارت بات چیت جب بھی ہوئی اس کا مرکزی موضوع جموں و کشمیر تنازعہ کا حل ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بھارت سے ویکسین حاصل کرنے کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں، پاکستان کوویکس پروگرام کے ذریعہ ویکسین لے رہا ہے، ہماری امن کی خواہش بھارت کی طرف سے بالاکوٹ مس ایڈونچر کے بعد پائیلٹ کی واپسی سے ظاہر ہے،خطے میں تنازعات کے خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں، کسی بھی نئی مہم جوئی کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بھارت کو کلبھوشن کے معاملہ پر پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہئے۔
زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم عمران کو فون کیا دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بات چیت کی۔ترک صدر نے افغان طالبان اور امریکہ کے مذاکرات میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نے جرمن پارلیمنٹ کے صدر کو کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور امریکی وزیرخارجہ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، تیرہ اپریل کو ہونے والی اس گفتگو میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Comments are closed.