سینیٹرمشتاق احمد خان کی واپسی کے لیے اردن حکومت سے قریبی رابطہ میں ہیں:دفتر خارجہ

دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی بحفاظت واپسی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اردن کے دارالحکومت عمّان میں پاکستانی سفارت خانہ اس معاملے میں سرگرم ہے اور ہر ممکن سفارتی راستہ استعمال کر رہا ہے۔

اردن کی حکومت کا تعاون قابلِ تحسین
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کو برادر ملک اردن کی حکومت کی جانب سے قیمتی تعاون حاصل ہے، اور اُمید ہے کہ یہ عمل آئندہ چند روز میں کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔ دفتر خارجہ نے اردن کے تعاون پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اس موقع پر مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

پسِ منظر: غزہ امدادی قافلے پر اسرائیلی حملہ
واضح رہے کہ جماعتِ اسلامی کے رہنما اور سابق سینیٹر مشتاق احمد خان غزہ کے لیے روانہ ہونے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل تھے۔ یہ قافلہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے روانہ ہوا تھا، تاہم اسرائیلی بحری افواج نے حملہ کر کے قافلے کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا۔

متعدد افراد کی رہائی، مشتاق احمد اب بھی زیرِ حراست
رپورٹس کے مطابق قافلے میں شامل 170 افراد کو رہا کر دیا گیا ہے، جب کہ گریٹا تھن برگ سمیت 70 مزید افراد کی رہائی کا عمل آج متوقع ہے۔ تاہم ترجمان کے مطابق مشتاق احمد خان اور دیگر چند افراد اب بھی اسرائیلی حراست میں ہیں، جن کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

پاکستان کا مؤقف واضح
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان انسانی ہمدردی اور عالمی قانون کے اصولوں کے مطابق اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت تمام متعلقہ فریقین سے رابطے میں ہے اور معاملے کے پُرامن حل کے لیے سفارتی سطح پر ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔

Comments are closed.