مذہب کے نام پر مسلح جتھے بنانا اور سڑکیں بند کرنا توہینِ مذہب ہے:خواجہ آصف

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کہا ہے کہ ملک میں مذہب کے نام پر مسلح جتھے بنانا، سڑکیں بند کرکے عوام کو یرغمال بنانا اور تشدد پھیلانا دین کی توہین ہے۔ انہوں نے اسی روز صبح 12 شہداء کے جنازے پڑھنے کی سعادت حاصل کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوان وطن کی مٹی سے محبت کے باعث اپنی جانیں قربان کر گئے اور قوم اُن کی احسان مند ہے۔

قوم کے سامنے شہداء کا قرض اور یکجہتی کی اپیل

خواجہ آصف نے کہا کہ شہداء وہ قرض اتار رہے ہیں جو پوری قوم پر واجب ہے، اور قوم کو انہیں ممنون اور احسان مند ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔ انہوں نے تمام پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر بیرونی اور اندرونی خطرات کا مقابلہ کریں اور قوم کی سالمیت کو برقرار رکھیں۔

غزہ پر بیانِ اختلاف اور احتجاج کا حوالہ

وزیرِ دفاع نے تنقید کی کہ گذشتہ دو سال تک غزہ میں ظلم و خون جاری تھا مگر اس دوران احتجاجی لہر نہیں دیکھی گئی، جبکہ جب وہاں جنگ بندی ہوئی تو احتجاجات تیزی سے شروع ہو گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ احتجاج یا حمایت کے اظہار کا طریقہ پرامن اور آئینی ہونا چاہیے، اور اسے عوام کی آزادی اور دیگر شہریوں کے حقوق کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔

مذہب، نفرت اور فرقہ واریت کے خاتمے کی تلقین

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ ہمارا دین قرآن و سنت پیار، بھائی چارہ اور محبت کا درس دیتا ہے، لہٰذا مذہب کا غلط استعمال کر کے نفرت اور تقسیم پھیلانا بند کیا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ معاشرے کو یرغمال بنانا اور مذہب کے نام پر تشدد کا سبق سکھانا فوراً بند ہونا چاہیے تاکہ ملک میں امن و بھائی چارہ بحال ہو اور دونوں دنیاؤں میں بھلائی نصیب ہو۔

سکیورٹی اور سماجی ذمہ داری کا تذکرہ

وزیرِ دفاع کے جذباتی بیان میں سکیورٹی اداروں اور عوام دونوں کی ذمہ داریوں کی نشاندہی بھی شامل تھی — انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امن قائم رکھنے میں معاون بنیں اور تشدد یا غیر قانونی اجتماعات سے دور رہیں تاکہ قانون کی عملداری قائم رہے اور ریاستی ادارے عوامی تحفظ بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔

Comments are closed.