چار سال کی غفلت اور تباہی 9 ماہ میں ختم نہیں ہوتی، شاہد خاقان عباسی

جب ہم نے حکومت چھوڑی 15سو ارب روپے کا سود تھا آج 42 سوارب روپے کا سود ہے۔ ایک دن میں معجزہ نہیں آئے گا آپ کو ملکی حالات کا حل ڈھونڈنا ہوگا، سیاسی استحکام ذمہ داری سے آتا ہے، اسمبلی اسمبلی کھیلنے سے سیاست درست نہیں ہوتی۔ ہر حکومت کو ہر وقت اعتماد کے ووٹ کے لئے تیار رہنا پڑتا ہے۔ اگر اعتماد کا ووٹ نہیں ملے گا تو اسمبلی ٹوٹ جائے گی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گفتگو

اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 4 سال کی غفلت اور تباہی 9 ماہ میں ختم نہیں ہوتی۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں افسران فیصلے ہی نہ کرتے ہوں، جہاں کابینہ کے فیصلے کو کہا جائے یہ غلط ہے وہ ملک کیسے چلیں گے؟ میں اپنے 9 ماہ کا جواب دے دوں گا آپ گزشتہ 4 سال کا جواب دیں، جب ہم نے حکومت چھوڑی 15سو ارب روپے کا سود تھا آج 42 سوارب روپے کا سود ہے۔ ایک دن میں معجزہ نہیں آئے گا آپ کو ملکی حالات کا حل ڈھونڈنا ہوگا، جہاں افسران قوانین کے مطابق فیصلے ہی نہ کرپائیں وہ ملک کیسے چلے گا؟ نیب کے ادارے کو ختم کیا جائے ورنہ افسران فیصلہ نہیں کر سکیں گے، اگر افسران فیصلہ نہیں کریں گے تو ملک میں مہنگائی آئے گی، سیاسی استحکام ذمہ داری سے آتا ہے، اسمبلی اسمبلی کھیلنے سے سیاست درست نہیں ہوتی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر آپ خود اسمبلی تحلیل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا جواب بھی عوام کو دینا پڑے گا، ہم آج بھی یہی کہتے ہیں کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، آج ایسے کیا حالات ہوئے کہ ان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی، ہر حکومت کو ہر وقت اعتماد کے ووٹ کے لئے تیار رہنا پڑتا ہے۔ اگر اعتماد کا ووٹ نہیں ملے گا تو اسمبلی ٹوٹ جائے گی، جب تک معاملات کی درستگی نہیں ہوگی تو ملکی سیاست آگے نہیں بڑھے گی۔

Comments are closed.