فرانس کادوہرامعیار۔۔۔ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف مظاہروں پر پابندی

مغرب کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آنے لگا، مسلمانوں کے خلاف آزادی اظہار رائے کے نام پر زہر اگلنے والے فرانس نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مظاہروں پر پابندی لگادی۔

شمالی پیرس میں انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم نے غزہ پر اسرائیلی بمباری، یروشلم میں کریک ڈاؤن کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرہ کیا، لیکن دوہرا معیار رکھنے والی فرانسیسی حکومت کو یہ بھی ہضم نہیں ہوا۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے پیرس میں فلسطین کے حق میں مظاہروں پر پابندی لگانے کے احکامات جاری کر دیئے، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے اس قابل مذمت اقدام کا اعلان کرتے ہوئے جیرالڈ ڈارمینن نے لکھا کہ ’’ میں نے پیرس پولیس کو مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی کے حوالے مظاہرہ کرنے والوں پر پابندی کا کہہ دیا ہے‘‘۔

واضح رہے کہ غزہ میں پیر کے بعد سے اب تک اسرائیلی بمباری اور حملوں کے نتیجے میں 27 بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینی شہید جب کہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں تاہم انسانی حقوق کے علمبردار یورپ اور عالمی تنظیمیں مجرمانہ خاموشی اختیارکیے ہوئے ایسے میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو بھی دبایا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو موصول ایک فرانسیسی سرکلر کے مطابق وزیرداخلہ جیرالڈ ڈارمینن نے پولیس نے کو ہدایت کی ہے کہ فرانس بالخصوص پیرس میں یہودیوں کے کاروبار، ثقافتی مراکز، سکولوں اور عبادت گاہوں کو خصوصی تحفظ فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب فرانسیسی حکام نے فرانس فلسطین یکجہتی گروپ کے صدر برٹرینڈ ہلبورن کو بھی گرفتار کر لیا، جنہوں نے اسرائیلی مظالم کے خلاف پیرس میں پرامن ریلی کا اعلان کیا تھا، برٹرینڈ ہلبورن کو وزارت یورپ و خارجہ امور میں ایک ملاقات کے بعد گرفتار کیا۔تاہم بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا۔

Comments are closed.