فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں مخلوط کے بجائے صرف طالبان پر مشتمل حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف لودریاں نے کہا کہ طالبان حکومت جھوٹ سے کام چلاتی ہے اور وعدوں سے انحراف کرتی ہے اور اب مخلوط کے بجائے صرف ایک طبقے کی حکومت تشکیل دی ہے۔اس لیے ایسی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے افغانستان نے ان کے شہریوں اور معاون افغان شہریوں کے انخلا میں رکاوٹ ڈالنے پر طالبان پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں اور وعدے پورے نہیں کرتے۔طالبان نے غیرملکیوں اور افغانوں کو آزادی سے ملک چھوڑنے کی اجازت دینے کا وعدہ کیا تھا جس پر عمل نہیں کیا۔اسی طرح افغانستان کے تمام طبقوں پر مشتمل حکومت کے قیام کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔
فرانسیسی وزیر خارجہ کا یہ بیان ہفتے کی شب دوحہ روانگی سے قبل سامنے آیا۔ وہ آج اتوار کے روز قطر میں افغانستان سے افراد کے انخلا کی آئندہ کارروائیوں کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے یہ بھی عندیہ دیا کہ طالبان پر دباؤ ڈالنے کے لیے عالمی اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں۔فرانسیسی وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وہ قطر کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں جہاں وہ ممکنہ طور پر قطری حکومت اور طالبان کے سیاسی دفتر کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔
واضح رہے کہ فرانس نے افغانستان سے اپنے 3 ہزار افراد کو نکالنے کا عمل ملتوی کرکے اس گروپ میں مزید افراد کو شامل کرنے کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو تاحال بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں۔
Comments are closed.