خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق فرانس کی سیکولر اقدار کو مستحکم کرنے کے لیے تیار کردہ ‘انسداد علیحدگی پسندی’ بل میں ترمیم کی گئی ہے جو 18 سال سے کم عمر لڑکیوں پر لاگو ہوتا ہے۔قدامت پسند اکثریتی سینیٹ اراکین نے بل ترمیم کرتے ہوئے یہ پابندی عائد کی جس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ مائیں بچوں کے ساتھ اسکول جاتے ہوئے حجاب نہیں پہنیں گی اور مکمل جسم کے برکینی سوئمنگ سوٹ پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
اس بل پر مسلمان خواتین نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں آن لائن ‘ہینڈز آف مائی حجاب’ کے ہیش ٹیگ سے فرانس سمیت اس سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں بھی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا
مریم نے کہا کہ یہ میری شناخت کا حصہ ہے، مجھے اس کو ہٹانے پر مجبور کرنا تضحیک آمیز بات ہوگی، مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ انہیں اس امتیازی سلوک کا حامل بل منظور کرنے کی ضرورت کیا ہے۔مذہبی مقامات اور مذہبی علامتوں کے حوالے سے سیکولر ملک فرانس ایک عرصے سے تنازعات کا شکار ہے اور یورپ کی سب سے بڑی مسلم اقلیت فرانس میں ہی رہائش پذیر ہے۔
فرانس نے 2004 میں سرکاری اسکولوں میں اسلامی اسکارف پہننے پر پابندی عائد کردی تھی، 2010 میں اس نے گلیوں، پارکوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور انتظامی عمارتوں جیسے عوامی مقامات پر نقاب کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔
cost fenofibrate cheap tricor 160mg tricor 200mg usa