پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کے درمیان جلدفری ٹریڈ معاہدے پر دستخط ہوں گے: وزیراعظم

منامہ میں کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان برادر ملک بحرین کے ساتھ اقتصادی تعاون کو نئی سطح پر لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ (جی سی سی فری ٹریڈ ایگریمنٹ) جلد حتمی مراحل میں داخل ہو جائے گا، جو خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنائے گا۔

تاریخی تعلقات اور باہمی احترام

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان تعلقات ثقافتی، مذہبی اور باہمی اعتماد کی بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا دورہ ان تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے ہے اور دونوں ممالک کے مذاکرات خوشگوار ماحول میں ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ بحرین میں مقیم پاکستانی ہر شعبے میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جو دونوں ممالک کے مضبوط رشتے کی علامت ہے۔

اقتصادی تعاون بڑھانے کی خواہش

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں بحرین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ روایتی تعلقات کو معاشی تعاون میں بدلا جائے اور بحرین کے کاروباری اداروں کے ساتھ نئی راہیں کھولی جائیں۔

نوجوان نسل پاکستان کی اصل قوت

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کے درمیان ہے اور حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تربیت دینا چاہتی ہے تاکہ وہ عالمی معیار کی مہارتیں حاصل کرسکیں۔

بحرینی تجربے سے سیکھنے کا عزم

شہباز شریف نے کہا کہ بحرین کے پاس عالمی سطح کا معاشی تجربہ موجود ہے اور پاکستان اس سے سیکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے بحرینی سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔

باہمی ترقی کا سفر

خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ ’’اگر تیزی سے جانا ہے تو اکیلے جائیں، اور اگر دور جانا ہے تو مل کر چلیں‘‘— انہوں نے اس قول کو پاکستان اور بحرین کے مستقبل کے تعاون کا بہترین فلسفہ قرار دیا۔

بحرین کے وزیرِ خزانہ شیخ سلمان بن خلیفہ نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان تعلقات تاریخ سے جڑے ہیں اور وزیراعظم پاکستان کی منامہ آمد ان رشتوں کی تجدید ہے۔

Comments are closed.