ناقص منصوبہ بندی، بدانتظامی: گیس کمپنیوں کے نقصانات 66 ارب روپے سے متجاوز

گیس کمپنیوں کی جانب سے ساڑھے 66 ارب روپے سے زائد کی گیس چوری اور نقصانات کا انکشاف ہوا ہے،کمپنیوں کی ناقص منصوبہ بندی اور بدانتظامی کا خمیازہ غریب عوام کو اربوں روپے کی اضافی ادائیگیوں کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

نیوز ڈپلومیسی کو موصول دستاویز کے مطابق مالی سال دو ہزار اٹھارہ اور انیس کے سوئی نادرن گیس کمپنی میں گیس چوری کی شرح 11.86 فیصد رہی جبکہ اوگرا نے کمپنی کے لئے نقصانات کی حد 6.52 فیصد مقرر کی تھی۔

سوئی نادرن نے 2018-19 میں مجموعی طور پر 28 ارب 93کروڑ40 لاکھ روپے کی گیس ضائع کی، اوگرا نے 18 ارب 23 کروڑ روپے 60 لاکھ روپے کی رقم گیس صارفین پر ڈالنے کی اجازت دی جب کہ 10ارب 69 کروڑ80 لاکھ روپے کا نقصان کمپنی کو برداشت کرنا پڑا۔

اسی طرح مالی سال 2019-20 میں سوئی سدرن گیس کمپنی میں گیس چوری کی شرح 16.94 فیصد رہی اور ایک سال میں 37ارب 53کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کی گیس ضائع کی گئی، جس میں سے 15ارب 27 کروڑ 90 لاکھ روپے کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گی۔

سوئی سدرن کمپنی نے قومی خزانے کو 22ارب 25 کروڑ 50 لاکھ روپے کا چونا لگایا سوئی گیس کمپنیوں کا موقف ہے کہ سالانہ بنیادوں پر گیس کے نقصانات کی شرح میں کمی ہوئی ہے، آڈٹ حکام نے سفارش کی ہے کہ گیس کمپنیوں میں کی مانیٹرنگ انڈیکیٹرز پر عمل درآمدکی ضرورت ہے۔

Comments are closed.