آسکرز میں بھی غزہ کی گونج،امریکی صدر کو خط اور سرخ پِن پہن کر احتجاج

آسکر ایوارڈز کی تقریب میں ہالی وڈ کے متعددفنکاروں نے اپنے لباس پر سرخ بیج سجا کر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

’آرٹسٹس فار سیز فائر‘ نامی گروپ کی جانب سے سپر اسٹار مارک ریفلو، گلوکارہ بیلی ایلش، رامی یوسف اور دیگر نے سرخ بیج کو پہن کر تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر رامی یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب فنکار غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اس موقع پر متعدد تنظیموں کی جانب سے تقریب کی جگہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے گئے۔

غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کی لہر تھیٹر کے اندر بھی نظر آئی جب کئی اداکاروں نے کھل کر ریڈ کارپٹ پر اور اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب کے دوران بھی غزہ جنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ہالی وڈ اداکاروں میں مارک رفالو، اور ریمی یوسف کے ساتھ ساتھ بہترین اوریجنل گانے کا ایوارڈ جیتنے والی بہن بھائی کی جوڑی فنیئس او کونل اور بلی آئیلش سرِ فہرست تھے۔

ان تمام افراد نے سرخ رنگ کی پن پہن کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ پن پہننے کے عمل کے پیچھے ’آرٹسٹ فار سیز فائر‘ نامی ایک گروپ کا ہاتھ تھا جس کے 400 اراکین نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک اوپن لیٹر لکھ کر غزہ میں جنگ بندی کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

اس خط پر دستخط کرنے والوں میں بہترین اداکار کے لیے نامزد ہونے والے بریڈلی کوپر اور امریکہ فریرا کے ساتھ ساتھ رِز احمد، جان اسٹوورٹ اور کرسٹن اسٹوورٹ بھی شامل تھے۔

اداکار ریمی یوسف نے امریکی جریدے ورائٹی کے نمائندے سے ریڈ کارپٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سرخ رنگ کی پن پہن کر احتجاج کرنے کا مقصد دنیا بھر کی توجہ اس طرف مبذول کرانا ہے۔

ایوارڈ جیتنے والے برطانوی ہدایت کار جوناتھن گلیزر نے اپنی تقریر میں غزہ جنگ کا ذکر کیا۔ ’دی زون آف انٹرسٹ‘ کے ہدایت کار جوناتھن گلیزر نے ایوارڈ جیتنے کے بعد اپنی تقریر میں اس معاملے پر کھل کر بات کی۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.