غزہ پٹی کے شمالی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں تیس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اتوار کے روز جبالیہ میں کیے گئے ایک گھر پر فضائی حملے میں بیس افراد کی موت ہوگئی۔ جبالیہ غزہ پٹی کے آٹھ بڑے ریفیوجی کیمپوں میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ گزشتہ تین ہفتوں سے اسرائیلی فوج کی شدید کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ غزہ سٹی میں واقع شاتی کیمپ کے ایک اسکول پر اسرائیلی حملے میں چار افراد مارے گئے اور دیگر بیس زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق اس اسکول میں بے گھر فلسطینیوں کے خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوارن جبالیہ میں چالیس سے زائد ”دہشت گردوں‘‘ کو ہلاک کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر تباہ کیا گیا اور وہاں سے بڑی تعداد میں عسکری سامان بھی ملا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے وسطی غزہ میں ایک ”دہشت گردانہ سیل‘‘ کو ختم کردیا ہے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق غزہ پٹی میں بیت لاہیا کے قریبی قصبے میں ایک رہائشی علاقے پر ہفتے کو کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں مرنے والوں کی تعداد 40 ہو گئی۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اسی علاقے میں ”حماس کے دہشت گردوں پر مخصوص گولہ باری کا استعمال کرتے ہوئے ایک موثر حملہ کیا ہے اور اس حملے میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔‘‘
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ شمالی غزہ کے قصبوں جبالیہ، بیت حنون اور بیت لاہیا پر اسرائیلی فوج کے گزشتہ تین ہفتوں سے جاری حملوں میں اب تک 800 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.