کشمیریوں کو بھارتی فوج کے نام نہادسرچ آپریشن کی آڑمیں قتل عام اور تباہی کا سامنا

سرینگر: بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران قتل وغارت اور املاک کی تباہی کا سامنا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت استعماری ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی جدوجہد آزادی میں مسلسل مصروف عمل کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کرر ہا ہے۔ انہوں نے آزادی کی تحریکوں کو کچلنے کیلئے نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے دیگر ظالمانہ اقدامات کو دور قدیم کے ہتھکنڈے قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر جیسے سیاسی تنازعات کو صرف سیاسی طورپر ہی حل کیاجاسکتا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آج سرینگر کے علاقے صفاکدل میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک سکول میں دو اساتذہ کو گولی مارکر قتل کردیا۔ ہلاک ہونے والے اساتذہ کی شناخت خاتون پرنسپل ستندرکور اوردیپک چندکے طورپر ہوئی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں بشمول مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ، جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس موومنٹ اور جموں و کشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے اساتذہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کارروائی میںبھارتی خفیہ ایجنسیوں کے آلہ کار ملوث ہیں اور اسکا مقصد جدوجہدآزادی کشمیر کو بدنام کرناہے ۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے دونوں اساتذہ کے قتل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ‘نیا کشمیر’ بنانے کے دعوئوں نے درحقیقت مقبوضہ علاقے کو ایک جہنم میں تبدل کردیا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ مودی حکومت کا واحد مقصد کشمیر کو اپنے انتخابی مفادکیلئے استعمال کرنا ہے۔ ادھربھارتی پولیس نے تحریک حریت جموں و کشمیر کے قائم مقام چیئرمین امیر حمزہ کو غیر قانونی نظربندی سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں تقریبا ایک ماہ قبل غیر قانونی نظر بندی سے رہا کیاگیا تھا۔

Comments are closed.