جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جے یو آئی (ف) 27 اپریل کو لاہور میں ایک بڑا ملین مارچ کرے گی، جو امت مسلمہ کی آواز بنے گا۔ اس کے بعد 11 مئی کو پشاور میں غزہ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک اور ملین مارچ منعقد کیا جائے گا، جب کہ مستقبل قریب میں کوئٹہ میں بھی ایسا ہی مارچ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلے کراچی میں ہونے والے کامیاب ملین مارچ کے بعد جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے 19 اور 20 اپریل کو لاہور میں ہونے والے اجلاس میں کیے گئے۔
مولانا فضل الرحمان نے فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کو ناجائز اور قابض ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل کی پوزیشن دفاعی ہے تو پھر وہ عام شہریوں پر بمباری کیوں کر رہا ہے؟ انہوں نے پاکستانی قوم اور تاجروں سے مالی جہاد میں شریک ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ معصوم فلسطینیوں کو سفاک ریاست کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے ملک کی اندرونی صورتحال پر بھی سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں بدامنی عروج پر ہے، مسلح دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں، حکومت اور سیکیورٹی ادارے عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ والدین بچوں کو اسکول بھیجنے سے خوفزدہ ہیں اور تاجروں سے منہ مانگے بھتے مانگے جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2018 اور 2024 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، جسے ان کی جماعت مسترد کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی اسمبلیاں عوامی نمائندہ نہیں کہلائی جا سکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ووٹ عوام کی امانت ہوتا ہے لیکن عوام کے فیصلوں کو مسترد کرکے سیلیکٹڈ حکومتیں مسلط کر دی جاتی ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی (ف) سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی، اور اگر کسی پارلیمانی اشتراکِ عمل کی ضرورت پیش آئی تو اس کا فیصلہ جماعت کی شوریٰ عاملہ کرے
Comments are closed.