امریکہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے مناسب اقدامات ہونے چاہئیں اور حکومت سازی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔
ترجمان محکمۂ خارجہ میتھیو ملر نے یومیہ بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم یہ مطالبہ دہراتے رہیں گے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ پاکستان میں انتخابات مقابلے کے تھے اور جب نئی عوام کی منتخب کردہ حکومت بن جائے گی تو ہم اس کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان میں حکومت سازی اور سب سے زیادہ نشستیں لینے والوں کو حکومت سے دور رکھنے سے متعلق سوال پر ترجمان امریکی محکمۂ خارجہ نے کہا کہ یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور حکومت سازی کے فیصلہ امریکہ کو نہیں بلکہ پاکستان کو خود کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظامِ حکومت میں جہاں کوئی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکے تو وہاں آپ کو معلوم ہے کہ کس طرح کے اتحاد بنتے ہیں۔ بہرحال حکومت سازی کا فیصلہ پاکستان کا اپنا ہو گا۔
خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف کے حکومت بنانے اور اس کے نتیجے میں پڑوسی ملک افغانستان میں طالبان کی طاقت میں اضافے سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ وہ مستقبل سے متعلق کوئی بھی پیش گوئی کرنا نہیں چاہتے اور نہ ہی ایسے سوال میں پڑنا چاہتے ہیں جس کا تعلق پاکستان کی اندرونی سیاست میں مداخلت سے متعلق ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سے متعلق اپنی پالیسی پر واضح ہیں اور اس کا احترام کرتے ہیں۔
Comments are closed.