لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اڑان پاکستان اور سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بہتر ہونے کی خوشخبریاں دے رہے ہیں، لیکن عوامی مسائل جوں کے توں ہیں۔ “پٹرول اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں ہو رہی؟ معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
آئی پی پیز کا مسئلہ اور بجلی کے بل
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کا مسئلہ اٹھایا ہے اور اس حوالے سے دھرنے اور احتجاج کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے دباؤ کے نتیجے میں پانچ آئی پی پیز بند کر دیے گئے ہیں اور 18 دیگر سے مذاکرات جاری ہیں۔ “آئی پی پیز بند ہونے کے باوجود بجلی کے بل کم کیوں نہیں ہو رہے؟” انہوں نے سوال اٹھایا۔
بجلی کی قیمتوں پر حکومت کو تنقید
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت صرف اعلانات کرتی ہے لیکن عملی طور پر بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی مہنگائی نے عوام کو سولر انرجی کی طرف منتقل ہونے پر مجبور کر دیا ہے، لیکن اس سے بجلی کی پیداوار کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ “ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنی احتجاجی تحریک کو دوبارہ شروع کریں گے تاکہ عوام کے مسائل کو اجاگر کیا جا سکے،” انہوں نے کہا۔
سیاسی صورتحال اور مذاکرات پر اظہار خیال
حافظ نعیم الرحمان نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا مذاکرات پر اعتماد تب ختم ہوتا ہے جب تحریری معاہدے کچھ اور اور بات چیت کچھ اور ہو۔ عمران خان کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے آئین اور قانون کے مطابق ہونے چاہئیں۔
اختتامیہ
پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمان نے عوام کے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے عزم کا اعادہ کیا اور حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
Comments are closed.