وفاقی حکومت کاغیرضروری اورلگژری اشیاء کی درآمد پرمکمل پابندی کا فیصلہ

  اسلام آباد: ڈالر کو لگام دینے کے لیے وفاقی حکومت نے غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر مکمل پابندی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غیر ضروری و لگژری اشیاء کی درآمد پر قیمتی زرِ مبادلہ خرچ نہیں ہونے دینگے، وزارت تجارت اور وزارت خزانہ ایف بی آر کی مشاورت سے ہنگامی طور پر غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی کے لیےفہرست تیار کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس  ہوا جس میں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ غیر ضروری و لگژری اشیاء کی درآمد پر قیمتی زرِ مبادلہ خرچ نہیں ہونے دینگے، وزارت تجارت اور وزارت خزانہ ایف بی آر کی مشاورت سے ہنگامی طور پر غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی کے لیےفہرست تیار کریں۔ان اشیاء میں امپورٹڈ گاڑیاں ، کارنیول جیپ، لگژری واٹر بوٹس، امپورٹڈ موبائل فون اورگھڑیاں شامل ہیں۔درآمدی ٹائرز ،بجلی پرچلنے پر والے گھریلو آلات اورپاور جنریشن مشینز کی در آمد پر 50 فیصد جبکہ ٹائلز کی درآمد پر ریگولری ڈیوٹی میں 40فی صد کا امکان ہے ۔1800سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی میں 100فیصد اضافہ اور موبائل فونزپر ڈیوٹی دگنی کرنے کا بھی امکان ہے ۔

دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اپریل 2022 کے دوران 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کی پاور جنریٹنگ مشینری درآمد کی گئی جبکہ 2 ارب 37 کروڑ ڈالر کی آئرن اسٹیل مصنوعات درآمدکی گئیں۔ اس دوران 1 ارب 81 کروڑ ڈالر موبائل فون کی درآمد پر خرچ ہوئے جبکہ 6 کروڑ ڈالرکی سرامک پراڈکٹ درآمد کی گئی۔ دس ماہ کی مدت میں امپورٹڈ ٹائرز پر بھی 1 کروڑ ڈالر سے زائد خرچ ہوئے۔

Comments are closed.