اسلام آباد:حکومت پاکستان نے 15 اگست 2021 کے بعد پاکستان آنے والے افغان شہریوں کو مہاجرین کا درجہ دینے سے انکارکر دیا۔
قانونی طریقے سے پاکستان آنے والے شہریوں کو پاکستان میں رہنے کے لیے سیاسی پناہ کی درخواست دیناہوگی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کے چیئرمین عباداللہ کہتے ہیں، سیلاب سے زیادہ بڑا مسلہ افغان مہاجرین کاہے۔
حکومت پاکستان نے افغان شہریوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے 15 اگست 2021 کے بعد آنے والوں کو مہاجرین کا درجہ نہیں دینے کا فیصلہ کیا ہے،ورکنگ ، میڈیکل یا اسٹوڈنٹ ویزہ بھی حاصل کرنا ہوگا، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان میں رہنے کے لیے سیاسی پناہ کی درخواست دینا ہوگی ۔
چیئرمین عباداللہ کی زیرصدرات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کااجلاس ہوا۔ چیف کمشنر افغان کمشنریٹ نے کمیٹی کو بتایاکہ حکومت پاکستان نے15اگست 2021 کے بعد آنے والے ا فغانیوں کو مہاجرین مانے سے انکار کردیا ہے۔افغانستان میں رجیم چینج کے بعد 90ممالک میں کل 1 لاکھ 57ہزار مہاجرین جبکہ پاکستان میں 1 لاکھ 70 ہزار رجسٹرڈ مہاجرین ا ٓئے ۔ پاکستان میں اس وقت بھی تقریباً 7 لاکھ افغان غیر رجسٹرڈ ہیں، کوشش کے باجود مکمل رجسٹریشن نہیں ہوسکی ، افغان مہاجرین کو بغیر کیسی فوجداری جرم کے واپس بھی نہیں بھیجا جاسکتا۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ سیلاب سے زیادہ بڑا مسلہ افغان مہاجرین کاہے۔ وفاق اور صوبے افغان مہاجرین کے حوالے سے تفصیلات پیش کریں جبکہ وزارت داخلہ تفصیلی بریفنگ دے ۔کمیٹی نے افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کی پالیسی کے حوالے سے تجاویز بھی طلب کرلیں۔
Comments are closed.