حکومت سوشل میڈیا رولز پر نظرثانی، فریقین سے مشاورت کرنے کیلئے تیار
اسلام آباد ہائی کورٹ کی پی ٹی اے کو فریقین سے مشاورت کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا سے متعلق تیار قواعد میں نظرثانی کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا رولز کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی، عدالت نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مشاورت کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے موقف اپنایا کہ سوشل میڈیا سے متعلق تیار قواعد حرف آخر نہیں اس میں ترمیم کے لئے اسٹیک ہولڈرز تجاویز دے سکتے ہیں، اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو لگ رہا ہے کہ پی ٹی اے نے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہیں کی، مشاورت کی جائے تاکہ کوئی ابہام ہی نہ رہے۔
اٹارنی جنرل نےکہا کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، فریقین سے مشاورت کے بعد رپورٹ پیش کروں گا، تاہم عدالتی معاونت کے لیے وقت دیا جائے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل کا موقف بہت مناسب اور اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر سننا بہت مناسب تجویز ہے ، اٹارنی جنرل رپورٹ پیش کریں گے تو بہتر چیز سامنے آئے گی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ حکومت کو اِن رولز کی روشنی میں کارروائی سے روکا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل پر اس عدالت کی طرح آپ بھی مکمل اعتماد رکھیں، سوشل میڈیا رولز سے متعلق کیس کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔
Comments are closed.