وفاقی حکومت نوازشریف کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کرانے کیلئے متحرک

نواز شریف نے تاحال ایک ٹیکہ نہیں لگوایا،جیل سےنکلنے کےبعدشہبازشریف کا کمردرد دورہوگیا، وزراء کی تنقید

وفاقی حکومت نوازشریف کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کرانے کے لیے متحرک ‏ہوگئی، مشیر احتساب شہزاد اکبرکا کہنا ہے کہ برطانیہ ایگزیکٹو آرڈرسے نوازشریف کو ڈی پورٹ کرسکتا ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چودھری، وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب ‏اورمشیرداخلہ و احتساب شہزاد اکبر سے اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ‏ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی، فواد چودھری نے کہا کہ شہبازشریف کا ‏مقدمہ روزانہ کی بنیاد پرچلایا جائے، شہبازشریف جیل میں روزانہ 6،6 ‏ڈاکٹرز اور 72،72 ٹیسٹ کرواتے تھے،، جیل سے نکلنے کے بعد انہیں ‏کمردردہوا اورنہ چیک اپ کی ضرورت پڑی۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف، آصف زرداری ‏سے کیسز کے التوا کا طریقہ سیکھ رہے ہیں،، آصف زرداری کی طرح مریم ‏نوازبھی التوا کے راستے پرچل نکلی ہیں،، ہمارا گلہ ہے شہبازشریف کی ‏جانب سے دیے گئے عشائیہ میں مریم نوازکونہیں بلایا گیا۔

اس موقع پر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے ہمیں نوازشریف کی حوالگی کی ‏درخواست دینے کا کہا، ہم نے کہا نوازشریف سزا یافتہ ہیں،، آپ پہلے یہ ‏دیکھیں آپ کا قانون سزایافتہ شخص کووزٹ پرقیام کی اجازت دیتا ہے یا ‏نہیں۔حوالگی کی درخواست طویل عمل ہے اسے بعد میں دیکھیں گے۔ شہزاد ‏اکبرکا کہنا تھا کہ برطانیہ کو یہ بھی بتایا ہے کہ نوازشریف وہاں کوئی علاج ‏نہیں کروا رہے، برطانیہ معاملہ خود دیکھ کرقانون کے مطابق فیصلہ کریں۔

Comments are closed.