حماس کا اعلان: اسرائیل کی خلاف ورزیوں کے باعث یرغمالیوں کی رہائی ملتوی

غزہ میں جاری جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مذاکرات کے باوجود، حماس نے پیر کے روز اعلان کیا کہ یرغمالیوں کی رہائی اگلے نوٹس تک ملتوی رہے گی کیونکہ اسرائیل معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں کر رہا۔

القسام بریگیڈ کا مؤقف

حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کو 15 فروری کو رہا کیا جانا تھا، لیکن اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کے باعث یہ عمل ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات

ابو عبیدہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا اور نہ صرف فلسطینی بے گھر افراد کی واپسی میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے بلکہ ان پر بمباری بھی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اسرائیل پر خوراک اور دیگر انسانی امداد کی ترسیل میں تاخیر کا بھی الزام عائد کیا۔

“حماس نے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں”

ابو عبیدہ نے زور دے کر کہا کہ حماس نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے شرائط کی عدم تکمیل کے باعث قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں ہو سکی۔

مذاکرات کی صورتحال

ذرائع کے مطابق، قطر اور مصر کی ثالثی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، لیکن اسرائیل اور حماس کے درمیان اعتماد کے فقدان کے باعث پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔ عالمی برادری کی نظریں اس بحران پر جمی ہوئی ہیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی فریقین پر زور دے رہی ہیں کہ وہ معاہدے پر عمل درآمد کریں تاکہ معصوم شہریوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Comments are closed.