حماس نے غزہ میں تقرریوں کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے واضح کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انتظامی تقرریوں سے متعلق گردش کرنے والی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ان قیاس آرائیوں کا مقصد اس کے موقف کو غیر واضح کرنا ہے۔

حماس کا مؤقف

حماس کے ایک ترجمان نے العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مصری منصوبے سے متعلق کسی بھی قسم کی لیکس کا علم نہیں اور نہ ہی انہیں غزہ کے حوالے سے کسی باضابطہ اطلاع دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اس منصوبے میں غزہ میں ایک کمیونٹی سپورٹ کمیٹی کے قیام کی منظوری شامل ہے، جس میں حماس شامل نہیں ہوگی۔

قاہرہ اجلاس اور انتظامی تقرریاں

ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے غزہ کے انتظام کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی ہے اور منگل کے روز قاہرہ میں ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل تنظیم کے سرکردہ اراکین کو غزہ میں مختلف وزارتوں کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ تاہم، حماس نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔

مصر کا غزہ پلان

رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک لیک شدہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ مصر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ “مشرق وسطیٰ رویرا” منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے غزہ کے حوالے سے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد حماس کی قوت کو کمزور کرنا اور اس کی جگہ عرب، مسلم اور مغربی ریاستوں کے زیر کنٹرول ایک عبوری نظام کو قائم کرنا ہے۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ کی صورتحال پر مختلف علاقائی قوتوں کی توجہ مرکوز ہے اور قاہرہ اجلاس کے دوران اس معاملے پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

Comments are closed.