فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد جب وہ اپنے علاقوں میں پہنچے تو ان کے خاندان اور دوستوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ رہا ہونے والوں میں 445 مرد، 21 نوعمر لڑکے اور ایک خاتون شامل ہیں، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔
بغیر مقدمے قید فلسطینی
‘اے پی’ کے مطابق، اسرائیل کی جیلوں سے رہا ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو عسکریت پسندی کے شبہے میں بغیر کسی الزام کے کئی ماہ تک قید رکھا گیا تھا۔ فلسطینی حکام کی فراہم کردہ فہرستوں کے مطابق، ان افراد کی عمریں واضح نہیں کی گئیں، تاہم ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو اسرائیل پر حملے کے بعد حراست میں لیے گئے تھے۔
جنگ بندی اور مستقبل کے امکانات
غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں اور لاشوں کے مزید تبادلے کا امکان موجود ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فریقین اس معاہدے پر مزید عمل درآمد کرتے ہیں تو خطے میں کشیدگی کم ہو سکتی ہے، تاہم مستقل قیام امن کے لیے مزید کوششیں درکار ہوں گی۔
فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد جب وہ اپنے علاقوں میں پہنچے تو ان کے خاندان اور دوستوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ رہا ہونے والوں میں 445 مرد، 21 نوعمر لڑکے اور ایک خاتون شامل ہیں، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔
بغیر مقدمے قید فلسطینی
‘اے پی’ کے مطابق، اسرائیل کی جیلوں سے رہا ہونے والے متعدد فلسطینیوں کو عسکریت پسندی کے شبہے میں بغیر کسی الزام کے کئی ماہ تک قید رکھا گیا تھا۔ فلسطینی حکام کی فراہم کردہ فہرستوں کے مطابق، ان افراد کی عمریں واضح نہیں کی گئیں، تاہم ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو اسرائیل پر حملے کے بعد حراست میں لیے گئے تھے۔
جنگ بندی اور مستقبل کے امکانات
غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں اور لاشوں کے مزید تبادلے کا امکان موجود ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فریقین اس معاہدے پر مزید عمل درآمد کرتے ہیں تو خطے میں کشیدگی کم ہو سکتی ہے، تاہم مستقل قیام امن کے لیے مزید کوششیں درکار ہوں گی۔
Comments are closed.