“حماس فوری طور پر 20 یرغمالی رہا کرے، جنگ ختم ہو جائے گی”:صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ اگر حماس تمام 20 یرغمالیوں کو واپس کر دے تو جنگ فوری طور پر ختم ہو سکتی ہے۔ ٹرمپ نے زور دیا کہ بات چند افراد کی نہیں بلکہ تمام یرغمالیوں کی رہائی کی ہے، اور ایسا ہونے پر حالات تیزی سے بدل جائیں گے۔

اسرائیلی فوجی حکمت عملی

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے بدھ کو غزہ میں آپریشن “عربات جدعون” کے دوسرے مرحلے کا اعلان کیا۔ زامیر نے کہا کہ اس مرحلے کا مقصد لڑائی کو تیز کرنا اور کارروائیوں کو مزید گہرا کرنا ہے تاکہ جنگ کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ ان کے مطابق قیدیوں کی واپسی اسرائیل کا اخلاقی اور قومی فریضہ ہے اور فوج حماس کو شکست دینے تک اس کے اہم مراکز پر حملے جاری رکھے گی۔

آپریشن “عربات جدعون 2” کی منظوری

21 اگست کو اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے آپریشن “عربات جدعون 2” کی منظوری دی تھی۔ اس آپریشن کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنا ہے۔ منظوری اس وقت دی گئی جب غزہ کے جنوب میں الزیتون اور الصبرہ محلوں میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیاں ہو چکی تھیں۔

ثالثی کی کوششیں اور ناکامی

گزشتہ ہفتے ثالث نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق نئی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، حالانکہ حماس نے اسے قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ اس سے قبل 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1219 اسرائیلی ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا، جن میں سے 47 اب تک غزہ میں قید ہیں، اور ان میں 20 زندہ ہیں۔

انسانی المیہ

اس جنگ کے نتیجے میں غزہ میں تباہی اور انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ اسرائیلی حملوں کے باعث اب تک 63 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ کے اسپتال، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچہ مکمل طور پر تباہی کا شکار ہیں، جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

Comments are closed.